کولکاتا، 5/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) گئو رکھشک کے نام پر غندہ گردی کرتے ہوئے صابر ملک کا قتل کئے جانے کے بعد مغربی بنگال حکومت نے صابر ملک کی اہلیہ کو نوکری دیتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ حکومت ان کے ساتھ ہے۔
یاد رہے کہ صابر ملک کو ہریانہ کے چرخی دادری ضلع میں گئو رکشکوں کی جانب سے گائے کا گوشت کھانے کے شبہ میں موب لنچنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا ، یہ واردات 27 اگست کو پیش آئی تھی۔ واردات کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے صابر ملک کی اہلیہ شکیلہ سردار کو تقرری نامہ سونپا، جو اپنی چار سالہ بیٹی کے ساتھ ریاستی سیکرٹریٹ نبنا میں تشریف لائی تھیں۔
میڈیا رپورٹوں کی مانیں تو صابر ملک کے قتل کے بعد نمول کانگریس اس معاملے پر لگاتار آواز اٹھا تی رہی ہے جبکہ ترنمول کانگریس کی جانب سے، پارٹی کے لوک سبھا ایم پی سمیر الاسلام نے متاثرہ خاندان کے ارکان سے رابطہ کرتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے ہونے کے ریاستی حکومت کے فیصلے سے آگاہ کرایا تھا۔
ذرائع کے مطابق شکیلہ سردار کو محکمہ لینڈ اینڈ لینڈ ریفارمز میں ایک سال کے لیے کنٹریکٹ پر تعیناتی دی گئی ہے۔ ایک سال کے بعد انہیں گروپ ڈی اسٹاف کے طور پر شامل کیا جائے گا۔ نوکری کی پیشکش متاثرہ کے خاندان کو پہلے سے دیے گئے 3 لاکھ روپے کے معاوضے کے علاوہ ہے۔
وہیں، ہریانہ کے چرخی دادری ضلع میں صابر ملک کے قتل کے الزام میں 5 مبینہ گئو رکشکوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دو نابالغوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق ملزمان کو شبہ تھا کہ ملک نے گائے کا گوشت کھایا ہے، اس لیے انہوں نے اسے قتل کرنے کی سازش کی۔ ملزمان نے ملک اور ایک اور مزدور کو 27 اگست کو پلاسٹک کی خالی بوتلیں فروخت کرنے کے بہانے ایک دکان پر بلایا اور ان کی پٹائی کی۔ واقعے میں ملک جاں بحق ہو گیا جبکہ دوسرا مزدور اسپتال میں زیر علاج ہے۔
گرفتار کیے گئے 5 افراد کی شناخت ابھیشیک، موہت، رویندر، کمل جیت اور ساحل کے طور پر کی گئی ہے۔ ملک ہریانہ کے چرخی دادری ضلع کے ایک گاؤں میں کچرا جمع کرنے کا کام کرتا تھا، جہاں کے زیادہ تر باشندے مہاجر مزدور ہیں۔